ھندوستان؛ مودی دور میں مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ

IQNA

ھندوستان؛ مودی دور میں مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ

8:36 - December 15, 2017
خبر کا کوڈ: 3503942
بین الاقوامی گروپ: نریندرمودی اور بھارتی جنتا پارٹی کے دور میں اسلام مخالف جرایم میں اضافہ ہوا ہے

ھندوستان؛ مودی دور میں مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ

ایکنا نیوز- بھارتی جنتا پارٹی اور نریندر مودی کے دور میں مسلمانوں پر مظالم میں واضح اضافہ ہوا ہے اور حتی مسلمانوں کی میراث اور یادگار تاج محل کو بھی نشانہ بنایا گیاہے۔

 

 تاج محل اسلامی یادگار

مسلمان بادشاہ «شاه جهان»، جس نے اپنی اہلیہ ایرانی نژاد شیعہ خاتون ممتاز محل یا  بانو بیگم کی یاد میں ۱۶۳۱ کو تاج محل تعمیرکروایا تھا اس محل کو اسلامی فن معماری کا اعلی نمونہ سمجھا جاتا ہے جسمیں مذکورہ بادشاہ کا مزار بھی موجود ہے۔

 

تاج‌محل جسکو عشق کی عمارت اور محل سمجھا جاتا ہے دنیا کے عجایبات میں قرار دیا گیا ہے اور ہر سال لاکھوں لوگ اسے دیکھنے ہندوستان آتے ہیں۔

 

اسلامی طرز تعمیر کی اس عمارت کو بھی ہندو شدت پسندی سے محفوظ رکھنا مشکل ہوچکا ہے جسکو ہندوستانی حکومت نے ثقافتی سیاحتی عمارتوں کی فہرست سے ختم کردیا ہے

 

 

 ھندوستان؛ مودی دور میں مسلمانوں پر حملوں میں اضافہ

بھارتی شدت پسند رہنما سنجيت سام اور بعض دیگر رہنماوں نے اس عمارت کو دشمنوں کی یادگار قرار دیکر ہندو میراث میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

 

اگرچہ اسکی سیاحتی درآمد کے پیش نظر اس محل کو دوبارہ ثقافتی سیاحتی فہرست میں شامل کردیا گیا ہے مگر کہا گیا کہ اس وجہ سے اس عمارت کی اہمیت ہے کہ ہندو کاریگروں کی محنت اس کی تعمیر میں شامل ہے۔

 

اسلام مخالف طرز فکر

اسلام مخالف طرز فکر اور گفتگو کی شدت میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ھندوستان صرف ھندوں کا ہے اور اگر مسلمان یہاں اباد ہیں تو صرف مجبوری اور بن بلایے مہمان کی طرح یہاں سکونت پذیر ہیں۔

 بابری مسجد کو ہندو عبادت گاہ قرار دیکر اس کو مسمار کرنا اور مسلمانوں پر مختلف بہاںوں سے تشدد دیگر واقعات میں شامل ہیں اور سماجی اداروں کے مطابق یہاں پر مسلم مخالف فضا کو پروموٹ کیا جارہا ہے

 

گذشتہ انتخابات میں جنتا پارٹی اور نریندو مودی کی جیت سے یہاں پر مسلم فوبیا میں اضافہ واضح طور پر محسوس کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے مسلم آبادی مشکلات سے دوچار ہے۔/

 

 

3672597

نظرات بینندگان
captcha