الیوم السابع کے مطابق مصر کے جوان قاری «محمد اکمل» مصری صوبہ الدقهلیه کے سٹی میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے اور گھر سے ہی قرآنی ماحول اور خوبصورت آواز کی وجہ سے وہ قرآنی کی سمت مائل ہوئے۔
محمد نے بہت سے انعامات جیتے ور سال ۲۰۱۰ میں مصر کے مقابلوں میں پوزیش ہولڈر رہے۔
جوان قاری کا کہنا ہے کہ ۴ سال کی عمر میں انکے والد نے انہیں مکتب بھیجا جہاں انہوں نے تیرہ سال کی عمر میں قرآن حفظ کرلیا۔ اسکے بعد وہ الازھر میں اعلی تعلیم کے لیے گئے اور دادا کی وفات پر گاوں میں تلاوت کے بعد انکی شہرت پھیلی۔
دعا خوانی میں وہ شیخ نصرالدین طوبار اور قرات میں شیخ مصطفی اسماعیل اور شیخ عبدالصمد الزناتی کی تقلید کرتے ہیں اور شیخ عبدالفتاح الطاروتی کے قرآنی مقابلے سال ۲۰۰۹ میں انہوں نے ملکی لیول پر دوسری پوزیشن حاصل کی۔
محمد اکمل کو وزارت اوقاف کے تعاون سے شیخ ابوالعینین شعیشع کی شاگردی میں بھیجا گیا جہاں تین دن تیاری کے بعد انہوں نے مقابلے میں صدرحسنی مبارک کے سامنے تلاوت کا اعزاز حاصل کیا۔
نوجوان مصری قاری کی خواہش ہے کہ وہ ریڈیو قرآن مصر سے منسلک ہوجائے تاکہ انکی تلاوت کو دنیا بھر کے مسلمان اور عاشقان قرآن سن سکے ۔/