ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق قاری غلوش مدتوں قاری مصطفی اسماعیل کے شاگرد رہے اور انکی آواز میں کافی مماثلت بھی موجود ہے۔
۲۴ سال کی عمر میں وہ مصری ٹیلی ویژن اور ریڈیو میں متعین ہوئے جہاں خاص انداز میں تلاوت شروع کی۔
قاری راغب مصطفی غلوش کو الجزایر میں دنِیائے تلاوت کا شہوار شمار کیا جاتا تھا، غلوش نے چار بار ایران کا سفر کیا اور مختلف شہروں تلاوت سے دلوں کو گرمایا۔
مصری قاری کو مختلف حاکموں نے اعزازات سے نوازا جنمیں کویت کے شیخ جابر الصباح، شام کے حافظ اسد، شامل ہیں۔
قاری راغب مصطفی غلوش کی آذان بھی یادگار اور سننے کے قابل ہے اور تلاوت و قرآنی موسیقی کی دنیا میں انکی اذان شاہکار ہے۔
پانچ جولائی کو انکی تیراسویں سالگرہ کا دن ہے اور اس حوالے سے انکی تلاوت اور آذان سے ہم انکی یاد تازہ کرتے ہیں۔/