کئی مورچوں پر لڑنے والا لشکر شکست کھاتا ہے

IQNA

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے امام سے ایک گفتگو

کئی مورچوں پر لڑنے والا لشکر شکست کھاتا ہے

16:03 - October 15, 2022
خبر کا کوڈ: 3512887
امت کو اپنی طاقت ایک مرکز پر خرچ کرنے کی ضرورت ہے تفرقے سے کمزور ہوں گے ۔ مولانا سید محمد تقی

مولانا سید محمد تقی علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے امام جماعت ہیں۔ آپ تقریبا 40 سال سے اس یونیورسٹی میں امامت کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
امامت کے علاوہ آپ غریب طلباء کی مدد کرنے کا کام بھی انجام دیتے ہیں۔ بہت سے طلباء ایسے ہیں جنھوں نے آپ کی مدد سے یونیورسٹی کے اعلی تعلیمی مدارج کو طے کیا اور اب ملک اور بیرون ملک میں اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ آپ کی مدد کبھی کبھی اپنی جیب خاص سے ہوتی ہے اور کبھی دیگر افراد کے ذریعہ۔ خوش اخلاقی اور دوسرے کی پریشانیوں کو دور کرنا آپ کی نمایاں صفات میں سے ایک ہے، یہی وجہ ہے کہ سال کے بہت کم دن ایسے ہوتے ہیں کہ آپ کے گھر پر کوئی مہمان نہ ہو۔ آپ کی سماجی خدمات کی وجہ سے بہت سے اداروں نے آپ کو سپاس نامہ دینا چاہا لیکن آپ کا مزاج اس طرح کا ہے ہی نہیں اور آپ ایسے پروگراموں میں شرکت نہیں کرتے ہیں۔ اللہ آپ کے خدمات کو قبول فرمائے۔ آمین۔
ذیل میں ایکنا کی جانب سے وحدت کے موضوع پر آپ سے انجام پائی گفتگو کا خلاصہ پیش کیا جا رہا ہے:

کتاب و سنت میں وحدت کی کیا اہمیت بیان ہوئی ہے؟
قرآن میں وحدت کے اوپر بہت تاکید کی گئی ہے۔ تفرقہ سے منع کیا گیا ہے۔ کئی آیتیں اس سلسلہ میں بیان کرتی ہیں مختلف طریقوں سے متحد رہنے اور تفرقہ سے دور رہنے کی تلقین کی گئی ہے۔ سنت میں بھی اسی طرح سے متحد رہنے کو کہا گیا ہے۔ خود بنی کریم ص اور آپ کے اہل بیت ع کی سیرت یہی بتاتی ہے کہ ہمیشہ ایک امت کے طور پر متحد رہنا چاہئے۔

کونسے امور اتحاد اسلامی کی اسباب و عوامل بن سکتے ہیں؟
اختلافات کو نہ اچھالنا، اختلافات کو بڑا نہ بنانا، ان کو مدعا نہ بنانا۔ توحید، نبوت، قبلہ، قرآن، اہل بیت ع جیسی مشترکہ چیزوں پر زیادہ تاکید کرنا۔

اتحاد اسلامی پیدا ہونے کی راہ و روش کیا ہوسکتی ہے ؟
اس سلسلہ میں بہت سے کام کئے جا سکتے ہیں۔ ایک دوسرے کے پروگراموں میں جانا اور ایک دوسرے کو ذہنی تقریبات میں دعوت دینا۔ آپس میں اگر کوئی غلط فہمی ہے تو اسے مل بیٹھ کر حل کرنا اور بات چیت کا راستہ اپنانا یہ سب اتحاد کے طریقے ہیں۔

تفرقہ کے برے آثار کیا ہوسکتے ہیں؟
تفرقہ کے برے آثار بہت ہیں۔ سب سے بڑا اثر یہ ہوتا ہے کہ تفرقہ کرنے والی قوم ترقی نہیں کر سکتی ہے۔ اس لئے کہ ہر قوم کی ایک طاقت ہوتی ہے وہ طاقت کئی جگہ استعمال نہیں کی جا سکتی۔  اگر یہ طاقت اور انرجی تفرقہ میں لگ جائے تو پھر ترقی اور کامیابی میں لگانے کے کچھ نہیں بچتا ہے۔ کئی مورچوں پر لڑنے والا لشکر شکست کھاتا ہے۔

تاریخ پر جہاں بھی نظر ڈالتے ہیں وہاں یہی ملتا ہے کہ دشمنان اسلام ہمیشہ امت اسلامی کے درمیان تفرقہ سے اور وحدت ٹوٹنے سے بڑے خوش ہوتے ہیں اس کا سبب کیا ہے؟
اس کا بنیادی سبب یہی ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ امت اسلامی آگے بڑھے اور ترقی کرے وہ مسلمانوں کو پسماندہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس کے لئے طرح طرح کی سازشیں کرتے ہیں اور تفرقہ دیکھ کر انھیں لگتا ہے کہ ان کی سازشیں کامیاب جا رہی ہیں۔

آپ کے سماج کی اہم شخصیات کے درمیان وحدت کی کیا اہمیت ہے؟
دوسری قوموں کے درمیان امت اسلامی کی درست نمائندگی کریں اور قوم کے لئے عزت کا باعث بنیں۔ اپنے اختلافات کو لیکر دوسروں کے پاس نہ جائیں۔

نظرات بینندگان
captcha