ایکنا نیوز کے مطابق ملایشیاء کے شہر پوٹراجایا کو جدید ٹیکنالوجی کے حوالے سے ایک ماڈرن شہر سمجھا جاتا ہے اور سیاحوں کی یہاں آمد کے حوالے سے اس کو اہم شہرشمار کیا جاتا ہے۔
دیگر سیاحتی پرکشش مقامات کے علاوہ پوترا مسجد اور آہنی مسجد نادر مساجد میں شامل ہیں جب کہ شہر کے انٹری راستے پر قرآنی تاج لگا ہوا ہے، اشاعتی ادارہ «نشر القرآن» کو مشرقی ایشیاء میں دوسرے بڑے کتاب اور نشریاتی اداروں میں جانا جاتا ہے۔
ملایشین بک فاونڈیشن کے ڈائریکٹر داتوک عبداللطیف میراسا، سال ۱۳۹۴ سے اس مرکز کی بہتری کے لیے کوشاں ہے اور حکومتی سرپرستی سے اس شہر میں اشاعت قرآن پر سرگرم ہے، انہوں نے جدید اشاعتی مشنریوں کے لیے ایران کا دورہ کیا اور بلا آخر پانچ سال قبل ملایشین وزیراعظم کے معاون خصوصی احمد زاحد حمیدی کے ہاتھوں اس کمپلیکس کا افتتاح ہوا۔
اس مرکز کے دو شعبے ہیں پہلے حصے میں اشاعتی مشنریاں اور وسائل موجود ہیں جب کہ دوسرے حصے میں نمایشگاہ، کانفرنس ہال، کھانے کا ہال اور دیگر دفاتر موجود ہیں۔
ملایشین اشاعتی فاونڈیشن کے ہاں سالانہ تین ملین قرآنی نسخوں کی اشاعت کی گنجایش موجود ہے اور اس وقت وہ سالانہ ایک ملین نسخہ تیار کررہا ہے اور یہاں سے انگریزی، چینی، بھاسا، تھائی اور روسی میں ترجموں کے ساتھ نسخہ شایع ہوتا ہے۔
اس مرکز کو جنوب مشرقی ایشیاء میں سب سے بڑے مرکز کا اعزاز حاصل ہے جہاں مختلف ممالک کے ڈیمانڈ پر قرآن تیار کیے جاتے ہیں۔
بیاسٹھویں بین الاقوامی مقابلوں کے اختتام پر ایرانی اعلی وفد نے وزارت ثقافت کے نمایندوں کے ساتھ یہاں کا دورہ کیا۔
قرآن مرکز کے اعلی عہدہ دار آسیاحریم بن عبداللطیف(Asyaharim bin Abdul Latif نے اس دورے کے موقع پر ملاقات میں کہا: اس وقت ہمارے ادارے کو تیس سال ہوچکا ہے اور اگر کسی ملک نے ہمارے ساتھ مدد کی ہے تو وہ ایران ہے اور ہم سوچ رہے ہیں کہ ایک مشترکہ نسخہ شایع کریں جو صرف فارسی زبان افراد کے لئے ہو۔
.
انہوں نے دونوں ممالک کے مشترکہ تعاون سے قرآنی پروگراموں کو مفید قرار دیا اور ملایشین قرآنی نمایش میں ایرانی شرکت پر تاکید کی۔
ملاقات کے آخر میں دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ پروگرام، ایک دوسرے کے تجربوں سے استفادے اور امکانات سے فایدہ اٹھانے کے حوالے سے قرآنی شعبوں میں تعاون بارے ایک معاہدے پر دستخط کیا گیا۔/
4095572