انڈونیشین خواتین؛ داعش میں شمولیت سے لیکر شدت پسندی سے مقابلے تک

IQNA

انڈونیشین خواتین؛ داعش میں شمولیت سے لیکر شدت پسندی سے مقابلے تک

9:42 - December 14, 2022
خبر کا کوڈ: 3513357
ایکنا تھران- ماہرین کے مطابق ایک وقت میں داعش میں خواتین کی شمولیت میں اضافہ ہوا تاہم اس وقت بڑی تعداد میں خواتین شدت پسندی سے مقابلے میں کردار ادا کررہی ہیں۔

ایکنا نیوز ایجنسی  South China Morning Post،کے مطابق انڈونیشا میں شدت پسند گروپوں میں خواتین کی شمولیت کا چرچا عام ہے اور اکتوبر میں ایک مسلح خاتون نے صدارتی ہاوس میں رسائی حاصل کی تھی اور گذشتہ سال دو دہشت گردانہ واقعات میں خواتین شامل تھیں۔

شدت پسندی میں شمولیت میں اضافے کے باوجود ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین شدت پسندی روکنے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

گذشتہ سال  سوفان(Soufan Centre)،نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ سال 2015 میں سب سے زیادہ انڈونیشیاء، ملایشیاء اور سنگار پور میں دہشت گرد خواتین گرفتار ہوئی۔

 

نیسفی، بانوی رهایی یافته از چنگ داعش

آسٹریلیا کی ڈیکین یونیورسٹی کے اسلامک پالیسی کے استاد گرگ بارٹون (Greg Barton)، کا اس بارے کہنا تھا: «داعش کے کاموں میں ایک نیا ایجاد یہ تھا کہ انہوں نے خواتین کو بھرتی کرنا شروع کیا.

 

بازگشت نیسفی به آغوش گرم خانواده

تین سال قبل جب داعش کو شام میں شکست ہوئی تو بارٹن نے کہا تھا کہ جنوب مشرقی ایشاء میں داعش کا اثر کم ہے تاہم ہوسکتا ہے وہ یہاں سرگرمی تیز کریں.

بارٹون کا کہنا تھا کہ خؤاتین ان امور میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

 

گذشتہ سال انڈونشین حکام نے خبردار کیا تھا کہ 1980 سے 1996 تک پیدا ہونے والی نسل کے بچوں کو  ۸۵ فیصد کو خطرات درپیش ہیں کہ وہ شدت پسندی کا رخ کرسکتے ہیں۔

 

عضوگیری تروریست‌های داعش در اندونزی

انڈونیشیاء میں اقوا متحدہ کی خاتون نمایندہ جمشد کازی نے اس ملک میں شدت پسندوں میں خواتین کی بھرتی کا اقرار کرتے ہویے کہا تھا کہ خؤاتین امن و صلح میں اہم ترین کردار ادا کرسکتی ہیں۔

 

عضویت زنان در گروه تروریستی داعش

بنیاد وحید فاونڈیشن کے خؤاتین نے ایسے بیس مراکز کی حمایت کی ہے جہاں خواتین شدت پسندی سے مقابلے کے لیے کام کررہی ہیں۔/

 

4106305

نظرات بینندگان
captcha