حسن اخلاق؛ رسول اللہ(ص) اور امام حسین(ع( کی اہم ترین وصیت

IQNA

قرآن میں اخلاقی نکات / 25

حسن اخلاق؛ رسول اللہ(ص) اور امام حسین(ع( کی اہم ترین وصیت

5:21 - September 04, 2023
خبر کا کوڈ: 3514889
رسول اللہ(ص) اور امام حسین(ع) کی تاکیدات میں ایمان کے ساتھ گھر اور لوگوں سے اچھے اخلاق سرفہرست ہے گویا عمل کے میدان میں اخلاق مکمل ایمان ہے۔

ایکنا نیوز- امام علی(ع) رسول گرامی(ص) سے روایت بیان کرتے ہیں کہ جب سورہ نصر اور اسکی پہلی آیت نازل ہوئی توآپ جعمرات کے دن تک گھر سے باہر نہ نکلے اور سر پر کپڑا پاندھ رکھا تھا اور زرد رنگ چہرے کے ساتھ آنسو بہاتے تھے بلال کو حکم دیا کہ مسجد آجائے اور اذان دے تاکہ رسول گرامی آخری وصیت جاری کرسکے۔
آپ منبر پر گیے اور فرمایا: میں خدا کی ملاقات کا مشتاق ہوں تاہم آپ لوگوں سے جدائی پر اداس بھی ہوں، اے لوگوں میری وصیت سننا اور جو یہاں نہیں انکو میرا پیغام پہنچا دے اور یہ میری آخری باتیں ہیں اور سارے حلال و حرام میں بیان کرچکا ہوں۔
آپ نے امانت داری اور دوسرے لوگوں کے حقوق کو بیان کیا اور کہا جو تم کھاتے ہو انکو دو اور ج وپہنتے ہو وہی کنیزوں کو بھی دو اور ان پر دباو مت ڈالو یہ بھی تمھارے طرح انسان ہے۔
جو اپنے زیردست پر ظلم کرے وہ قیامت میں میرا دشمن ہے عورتوں پر ظلم مت کرو ورنہ تمھارے اعمال ضائع ہوجائیں گے اپنے گھر والوں کا خیال رکھنا اور انکو ادب سیکھانا یہ تمھارے پاس امانت ہیں۔
یہ آپ کی آخری وصیتیں ہیں جو آپ فرما رہے ہیں، آپ فرماتے ہیں کہ اپنے اہل بیت، قرآن کریم کی وصیت کرتا ہوں اور پھر نماز و زکات کی تاکید کی۔
اے لوگو میں پناہ مانگتا ان سے جو ظلم کرتا ہے، ظلم مت کرو کیونکہ خدا مظلوم کا حامی ہے خدا گناہ کے ساتھ اعمال کو قبول نہیں کرتا اور تقوی اختیار کرو اس دن کے لئے جب تمھارئ واپسی ہوگی، اے لوگو جان لو کہ میں خدا کی جانب جارہا ہوں اور دین کو تمھارے پاس امانت کے طور  پر رکھتا ہوں اور میرا سلام ہو تم پر اور قیامت تک امت پر۔
انہیں باتوں کو ہم حضرت سیدالشهدا(ع) کی باتوں میں دیکھتے ہیں، آپ نے ان باتوں کو ختم کیا تو منبر سے نیچے اتریں اور گھر چلے گیے اور پھر دوبارہ نہ نکلے۔


کربلا میں جنگ کے دوران امام مظلوم نے بھی اصحاب سے سوال کیا اور پھر فرماتے کہ تم سب شہید ہوجاوگے، پھر آپ نے امام سجاد سے کہا کہ سارے مرد شہید ہوچکے ہیں اور میرے اور تمھارے سوا مرد باقی نہیں اور پھر آپ نے وصیت کی کہ اپنے گھر والوں سے مہربان رہو اور ان سے نیکی سے پیش آو، اور پھر اطراف کے لوگوں سے کہا کہ میرا کلام سنو اور امام سجاد کو مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا شیعوں کو میرا سلام پہنچا دو اور کہو کہ میرے والد کس حال میں دنیا سے رخصت ہوئے، ان سے کہو کہ قیامت کے سخت حالات کے لیے تیاری کریں۔
جب اہم رسول گرامی اور امام حسین(ع) کی باتوں کا موازنہ کرتے ہیں تو دونوں اخلاق پر تاکید فرماتے نظر آتے ہیں گویا دین صرف توحید و شرک نہیں بلکہ اچھے اخلاق کا بھی اہم حصہ ہے اور گویا دین عمل میں وہی اخلاق ہے اور وہی عقیدہ ایمان کہلاتا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha